حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 8 شوال المکرم کا وہ سیاہ دن جس روز قبور معصومین بقیع علیہم السلام کے سائے کو آل سعود کے ناپاک ہاتھوں چھینا گیا، اسی المناک دن کی یاد میں نجف اشرف میں مدرسۂ رضویہ کے زیر اہتمام ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا جسمیں نظامت کے فرائض مولانا ابو تمامہ نے انجام دئے، اور بزم کی ابتدا قاری قرآن مولانا شیخ بشیر احمد ترابی نے کلام پاک سے کی۔
اس پروگرام میں مختلف خطبائے کرام نے دئے گئے عناوین پر روشنی ڈالی، ابتدائی تقریر حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا شیخ شبّیر آغا کربلائی نے انہدام جنت البقیع کے اہداف و مقاصد کو بیان کرتے ہوۓ اسکے فرائض کو انجام دیا، اور اسکے بعد مولانا رضوان معروفی نے شہزادئ دوعالم کی بارگاہ میں اشعار پیش کئے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا عابس حسن خان سلطانپوری نے انہدام جنت البقیع کا تصور کہاں سے آیا اس سلسلے میں بھر پور روشنی ڈالی، اسکے بعد آخری تقریر کو حجۃ الاسلام والمسمین مولانا سید علی عباد نے انہدام جنت البقیع پر ہماری ذمہ داری کیا ہوتی ہے اس سلسلے میں روشنی ڈالتے ہوۓ مصائب کے چند گوشوں کو بیان فرمایا۔